Wednesday, March 18, 2020

..کرونا وائرس کا خوف! ہزاروں افراد سے آباد مقامات ویران، رلا دینے والے مناظر




                                                         کرونا وائرس کی وبا پوری دنیا میں پھیل چکی ہے اور کئی انسانی جانوں کو اس مہلک وائرس نے اپنا شکار بنا لیا ہے۔ اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک چین اور اٹلی ہیں جہاں ہزاروں اس وبا کا شکار ہوئے۔ یہاں ہم آپ دنیا کے چند ایسے مقامات کی تصاویر پیش کر رہے ہیں, جو عام دنوں میں ہزاروں افراد سے آباد ہوتے ہیں لیکن اس وائرس نے انہیں اس طرح ویران کر دیا ہے کہ جیسے یہاں سے کبھی کسی شخص کا گزر ہوا ہی نہیں,

خانہ کعبہ
سعودی عرب کے شہر مکہ میں واقع خانہِ کعبہ مسلمانوں کا مقدس ترین مقام ہے- اس مقام پر مختلف ممالک سے آئے ہوئے ایک وقت میں ہزاروں کی تعداد میں عمرہ زائرین موجود ہوتے ہیں- تاہم 6 مارچ کو لی جانے والی اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے.کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر صحن مطاف کو زائرین سے خالی کرا لیا گیا۔ یقیناً یہ ایک افسردہ کردینے والی تصویر ہے.-


سینٹ پیٹر اسکوائر
پندرہ مارچ کو لی گئی اس تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روم کے پوپ فرانسس اپنی کھڑکی سے خالی عیسائیوں کے مقدس ترین مقام سینٹ پیٹر اسکوائر کی جانب یکھ رہے ہیں جو مکمل طور پر ویران ہوچکا ہے۔.


فٹبال اسٹیڈیم
ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کا فٹبال اسٹیڈیم کورونا وائرس کی وبا کے باعث شائقین سے خالی پڑا ہے جبکہ ٹیموں کے درمیان میچ جاری ہے.- یہ تصویر 12 مارچ کو لی گئی ہے۔..

یورپین پارلیمنٹ کی بلڈنگ
یہ تصویر 11 مارچ کی ہے جس میں یورپین پارلیمنٹ کی بلڈنگ کا اندرونی منظر دکھایا گیا ہے۔ تقریباً سو سے زائد پرگرامز ملتوی ہوگئے۔ اور اب عمارت ایسے ویران ہے جسے یہاں کبھی کسی انسان کا گزر ہوا ہی نہیں-
ووہان
یہ تصویر چین کے شہر ووہان کی ہے جہاں سے کورونا وائرس کی وبا نے جنم لیا۔ شہر مکمل طور پر ویران پڑا ہے اور یہ تصویر 16ا فروری کو لی گئی.۔

لوور میوزیم
پیرس کے موجود لوور میوزیم کی ایک جھلک ہے جو یکم مارچ کو خالی کرا لیا گیا تھا۔.

بل فائٹنگ کا میدان
ساؤتھ کوریا کے ایک بل فائٹنگ کے میدان میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ 11 مارچ کو یہ میدان خالی کرایا گیا۔

میلان کیتھیڈرل چرچ
اٹلی میں واقع عیسائیوں کی عبادت گاہ میلان کیتھیڈرل چرچ کا یہ اندرونی منظر ہے.جہاں کوئی بھی شخص دکھائی نہیں دے رہا۔ کورونا وائرس کے باعث 4 مارچ کو یہ چرچ خالی کرا لیا گیا.۔

No comments:

Post a Comment